ایک خبر تھی کہ اسلام آباد میں ایسے درختوں کو مسلسل کاٹ رہے ہیں جو الرجی کا ذریعہ بنتے ہیں لیکن ایک درخت کاٹنے سے وہاں کئی اور درخت نکل آتے ہیں بالکل اسی طرح جب ہم دائمی نزلہ کا شکار ہوتے ہیں بال سفید اور گرنا شروع ہوجاتے ہیں‘ دماغ کمزور‘ حافظہ ضعیف ہونا شروع ہوجاتا ہے تو ہم اس وقت ایسی ادویات استعمال کرتے ہیں جو وقتی طور پر نزلہ بند کردے یا الرجی کا وقتی علاج بنے۔ لیکن جب تک دوائی کا اثر رہتا ہے مریض چھینکوں وغیرہ سے افاقے میں رہتا ہے۔لیکن جوں ہی دوائی کا اثر ختم ہوتا ہے تو پھر وہی مرض یعنی چھینکوں کا طوفان جاری ہوجاتا ہے۔ جسم پر الرجی سے نشان اور خارش شروع ہوجانا‘ناک کی ہڈی کا بڑھا ہوا ہونا۔ دل و دماغ پر اس کا اثر‘ حتیٰ کہ نیند میں بھی پریشانی لاحق ہونا شروع ہوجاتی ہے جب الرجی بڑھتی ہے تو جلدی مسائل شروع ہوجاتے ہیں اور ہم اسے سکن پرابلم سمجھ کر اس پر وقتی مرہم لگاتے ہیں کیا یہ اس کا دائمی علاج ہے؟ ہرگز نہیں! تو دائمی نزلہ‘ الرجی‘ ناک کی ہڈی کا بڑھنا‘ ناک کا بند رہنا‘ جلدی مسائل‘ حتیٰ کہ الرجی کا دمہ ان تمام کیلئے ’’الرجی‘ چھینکیں‘ دائمی نزلہ‘ ناک کی ہڈی کا بڑھنا‘‘ (کورس) انتہائی آزمودہ اور مؤثر ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں